السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حیدرآباد ، انڈیا سے عندلیب
اپنے بلاگ
تلاش میں ہے زندگی
پر
آپ سب کا دلی استقبال کرتی ہے !
کہا حضور(ص) نے اے عندلیبِ باغِ حجاز!
کلی کلی ہے تری گرمئ نوا سے گداز
ہمیشہ سرخوشِ جامِ ولا ہے دل تیرا
فتادگی ہے تری غیرتِ سجودِ نیاز
اڑا جو پستئ دنیا سے تو سوئے گردوں
سکھائی تجھ کو ملائک نے رفعتِ پرواز
نکل کے باغِ جہاں سے برنگِ بو آیا
ہمارے واسطے کیا تحفہ لے کے تو آیا؟
حضور(ص)! دہر میں آسودگی نہیں ملتی
تلاش جس کی ہے وہ زندگی نہیں ملتی
ہزاروں لالہ و گل ہیں ریاضِ ہستی میں
وفا کی جس میں ہو بو، وہ کلی نہیں ملتی
مگر میں نذر کو اک آبگینہ لایا ہوں
جو چیز اس میں ہے جنت میں بھی نہیں ملتی
جھلکتی ہے تری امت کی آبرو اس میں
طرابلس کے شہیدوں کا ہے لہو اس میں!!
حضورِ رسالتِ مآب(ص) میں :: علامہ اقبال علیہ الرحمۃ
2009-01-05
تلاش جس کی ہے وہ زندگی نہیں ملتی
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
Author Details
عندلیب
حیدرآباد ، انڈیا سے ۔۔۔ میرا مطالعہ ، میرے خیالات ۔۔۔
حیدرآباد ، انڈیا سے ۔۔۔ میرا مطالعہ ، میرے خیالات ۔۔۔
آپ کا شکریہ آپکی برکت سے مجھے پوری نظم ایک بار پھر پٖڑھنے کو ملی اور میں ایک بار پھر اشکبار ہوے بغیر رہ نہ سکا۔اللہ کرے آپ کی لبوں پر ہمیشہ تبسم شگفتہ نشیں ہو
جواب دیںحذف کریں