ماہ محرم - سن ہجری کا پہلا مہینہ - AndleebIndia.blogspot.com from Hyderabad India | Health, Beauty, Food recipe, Urdu Literature

2020-08-21

ماہ محرم - سن ہجری کا پہلا مہینہ


ماہ محرم
سن ہجری کا پہلا مہینہ ہے جس کی بنیاد تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ کو ہجرت کے واقعہ پر ہے لیکن اس اسلامی سن کا تقرر اور آغازِ استعمال 17ھ میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے عہد حکومت میں ہوا۔

مسلمانوں کا یہ اسلامی سن اپنے معنی و مفہوم کے لحاظ سے ایک ایسی خصوصی حیثیت رکھتا ہے، جو نہ تو کسی انسانی برتری کو یاد دلاتا ہے اور نہ شان و شوکت کے کسی واقعے کو۔ بلکہ ہجرت کا یہ واقعہ تو مظلومی اور بے کسی کی ایک یادگار ہے۔ جو ثابت قدمی، صبر و استقامت اور اللہ کی رضا پر راضی ہونے کی ایک زبردست مثال اپنے اندر رکھتا ہے۔

صحیح بخاری کی ایک حدیث کے مطابق ۔۔۔
محرم الحرام ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جنہیں اللہ تعالیٰ نے "حرمت والے مہینے" قرار دیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حرمت والے مہینے ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم اور رجب ہیں۔
اور صحیح مسلم کی ایک حدیث میں ہے کہ ۔۔۔
رمضان کے بعد، سب سے افضل روزے، اللہ کے مہینے، محرم کے ہیں۔
ماہ محرم کی دسویں تاریخ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام کے ساتھ روزہ رکھا اور اس دن کے روزہ کو ایک خصوصی فضیلت والا روزہ قرار دیا ہے۔ رمضان کے روزے کی فرضیت سے پہلے محرم کی دسویں تاریخ یعنی یوم عاشورہ کا روزہ فرض تھا۔ بعد میں یہ روزہ فرض تو نہیں رہا البتہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت بن گیا ہے۔

فرعون اور اس کے ظلم و ستم سے نجات کی خوشی میں بنی اسرائیل یوم عاشورہ کا روزہ رکھا کرتے تھے، حضرت موسی علیہ السلام کے زمانے سے ان کا یہ معمول تھا۔ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے اور یہودیوں کو اس دن روزہ رکھتے ہوئے دیکھا تو اس روزہ کی وجہ دریافت کی۔
یہود نے بتلایا کہ ہم موسی علیہ السلام اور بنی اسرائیل کے فرعون سے نجات کے شکرانے میں یہ روزہ رکھتے ہیں۔
تب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہم موسی علیہ السلام کی پیروی کرنے کے زیادہ حق دار ہیں۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشورا کے روزے کے تعلق سے فرمایا: یہ روزہ رکھو، یہودیوں کی مخالفت کرو اور اس سے ایک دن پہلے یا اس کے ایک دن بعد بھی روزہ رکھو۔

ماہ محرم کی ایک خاص بات اس مہینے میں اسلام کی دو عظیم شہادتوں کا واقع ہونا ہے۔
محرم کی پہلی تاریخ کو خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی شہادت واقع ہوئی تھی۔
اور دسویں محرم یعنی یومِ عاشورہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے تقریباً 50 سال بعد آپ کے پیارے نواسے حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو شہید کیا گیا تھا۔

بہرحال ماہ محرم فضیلت و اہمیت کا مہینہ ہے،
اس مہینے میں بہت بڑے بڑے واقعات پیش آئے تھے،
انبیاء علیہم السلام کو فتح و کامرانی بھی اسی مہینے میں نصیب ہوئی تھی،
حق واضح ہوا اور باطل ناکام ہوا تھا۔
حق کی خاطر محنت، جستجو اور جدوجہد اسی ماہ کی خصوصیات میں شامل ہے۔
یہی جذبات ہمارے اندر پیدا ہو جائیں، یہی محرم کا اصل سبق ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں