خواتین اسلام سے : بیکل اتساہی - AndleebIndia.blogspot.com from Hyderabad India | Health, Beauty, Food recipe, Urdu Literature

2019-01-18

خواتین اسلام سے : بیکل اتساہی


عورتو! تم تو نہیں نفس کی لذت کے لیے
دہر میں آئی ہو انسان کی عظمت کے لیے
تم نے اولاد کو، شوہر کو دیا عزم وکمال
تم نے بچوں کو سنوارا ہے امامت کے لیے
اپنی آغوش میں پالا ہےولی اور شہید
قیمتی لعل نکھارے ہیں شہادت کے لیے
مرد ہی پر تو نہیں فرض ہے زہد و تقوی'
تم بھی تو آئی ہو مولی' کی عبادت کے لیے
کیوں حیا چھوڑ کے بے پروہ ہوئی جاتی ہو
کچھ نہیں پاس رہا دین کی غیرت کے لیے
روبرو حشر میں معبود کے جب جاؤگی
لے کے کیا جاؤگی تم اپنی برات کے لیے
دیکھو عصمت کا دوپٹہ نہ سرکنے پائے
ہر نظر گھات میں بیٹھی یے شرارت کے لیے
دیکھ کے تم کو نہ ہنس دیں کہیں دنیا والے
ہر نظر نیچی ذرا حسن شرافت کے لیے
کاش تم رابعہ بصری کا چلن اپنا لو
خود چلا آئے کھنچا کعبہ زیارت کے لیے
وہ بھی اسلام کی بیٹی تھی جو پہلی شب میں
کردیا دلہا جدا دین کی نصرت کے لیے
دامن دختر سرکار نہ چھٹنے پائے
عمر بھر جس نے دعا مانگی ہے امت کے لیے
خانہ داری بھی سنبھالو تو مسلماں بن کر
رحمت حق بھی سمٹ آئے گی برکت کے لیے
اپنی رگ رگ میں بھرو عشق شہ کون ومکاں
ایک بیکل کی طرح نکھرو تو حضرت کے لیے

شاعر: بیکل اتساہی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں